تجہیز و تکفین
موت ایک ایسی حقیقت ہے جس کا انکار نہیں کیا جاسکتا کوئی کتنا ہی جی لے آخر مرنا ہی پڑے گا، خوش نصیب ہیں وہ جو مرنے سے پہلے اپنی موت اور قبر و آخرت کی تیاری میں مشغول رہتے ہیں اور رب عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں سر خروئی (کامیابی،عزت) پاتے ہیں ۔ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ہمیں بھی اپنی موت اور آخرت کی فکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
ایک سب سے مشکل وقت جس کا ہمیں سامنا کرنا پڑتا ہے جب ہمارے بہت ہی پیارے اور قیمتی فرد ہم سے جدا ہوتے ہیں۔ سوگ اور محرومی کے احساسات ہم پر قابو پا لیتے ہیں اور ہم افسردگی اور غم کی کیفیت میں چلے جاتے ہیں۔ اس مرحلہ پر ہمیں قریبی خاندان اور دوستوں کی جذباتی مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسلام ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ کو اپناتے ہوئے اپنے بھائیوں ،بہنوں اور دوستوں سے تعزیت کرنے کا درس دیتا ہے۔
غم خواری کی فضیلت
حضرت سیدنا جابر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ سے روایت ہے کہ آقائے دوجہاں ، سرورِ کون و مکاں ﷺ فرمایا: جو کسی غمزدہ شخص سے تعزیت (غمخواری) کر ے گا اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اُسے تقویٰ کا لباس پہنائے گا اور روحو ں کے درمیان اس کی روح پر رحمت فرمائے گا۔ (معجم اوسط للطبرانی،۶ / ۴۲۹، حدیث۹۲۹۲)۔
نبی رحمت، شفیع اُمت ﷺ نے اِرشاد فرمایا: جو شخص کسی مومن کے دل میں خوشی داخل کرتاہے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اس خوشی سے ایک فرشتہ پیدا فرماتا ہے جو اللّٰہ عَزَّوَجَلّ کی عبادت اورذِکر میں مصروف رہتا ہے۔ جب وہ بند ہ اپنی قبر میں چلا جاتاہے تو وہ فرشتہ اس کے پاس آکر پوچھتاہے: کیا تو مجھے نہیں پہچانتا؟ وہ کہتا ہے: تو کون ہے؟ تو وہ فرشتہ جواب دیتاہے: میں وہ خوشی ہوں جسے تونے فلاں کے دل میں داخل کیا تھا، آج میں تیری وحشت میں تجھے اُنس پہنچاؤں گا اور سوالات کے جوابات میں ثابت قدم رکھوں گا اور تجھے روزِ قیامت کے مناظر دکھاؤں گا اور تیرے لئے تیرے رب عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں سفارش کروں گا اور تجھے جنت میں تیرا ٹھکانا دکھاؤں گا۔(الترغیب والترھیب،کتاب البروالصلۃ،باب الترغیب فی قضاء حوائج المسلمین،۳ / ۲۹۹، حدیث۲۳)
غمزدہ فرد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ، صبر اور آخرت کی دائمی زندگی کے عظیم اجر کا ذکر کرتے ہوئے مصیبت زدہ افراد کے درد و تکلیف کو کم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم سے روایت ہے،نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’میری امت کو ایک ایسی چیز دی گئی ہے جو پہلی امتوں میں سے کسی کو نہیں دی گئی ،وہ چیز مصیبت کے وقت ’’اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَ‘‘ پڑھنا ہے۔(معجم الکبیر، ۱۲ / ۳۲، الحدیث: ۱۲۴۱۱)
بحیثیت مسلمان ، ہمیں اس آیت سے آغاز کرنا چاہئے: إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ سورہ بقرہ آیت 156 سے لیا ، جس کا ترجمہ ہے ’’ بیشک ہم بھی اللہ ہی کا (مال) ہیں اور ہم بھی اسی کی طرف پلٹ کر جانے والے ہیں‘‘ ۔، اس کے ساتھ ایک تعزیتی پیغام شامل کریں:
اللہ عَزَّوَجَلّ اس مشکل وقت میں آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو صبر عطا فرمائیں اور اس دنیا اور آخرت میں اس کا اجر خیر عطا فرمائے۔
اللہ عَزَّوَجَلّ مرحوم کے گناہ معاف فرمائیں اور جنت الفردوس عطا فرمائیں۔آمین ثم آمین
تجہیز و تکفین
جب کسی کا انتقال ہو جائے تو شرعی حکم یہی ہے کہ اس کی تدفین کی جائے اور مسلمان ہے تو تدفین سے پہلے شریعت کے بتائے ہوئے طریقہ کار کے مطابق اس کی تجہیز و تکفین کا اہتمام کیا جائے۔
تجہیز و تکفین سے کیا مراد ہے؟
تجہیز کے لغوی معنی ہیں : سامانِ ضرورت مہیا کرنا، آراستہ کرنا اور تکفین کے معنی ہیں کفن دینا: مرنے کے بعد انسان کو جو لباس پہنایا جاتا ہے اُسے کفن کہتے ہیں اور تجہیز و تکفین سے مراد ہے موت سے لے کر دفن تک میت کے لیے جن اُمور کی حاجت ہوتی ہے وہ تمام اُمور بجا لانا۔ اس میں میّت کا غسل، کفن، نماز جنازہ، قبر کی کھدائی سب شامل ہیں ۔
شرعی حکم
مسلمان کی تجہیز و تکفین فرضِ کفایہ ہے۔
فرضِ کفایہ
فرض کفایہ وہ ہے جس کا کرنا ہر ایک پر ضروری نہیں بلکہ جن جن کو پتا چلا ان میں سے کچھ لوگوں نے کر لیا تو سب کی طرف سے ادا ہو گیا اور اگر ان میں سے جن کو اطلاع ہوئی کسی ایک نے بھی نہ کیا تو سب گناہ گار ہوں گے۔ ( وقار الفتاویٰ،کتاب الصلوٰۃ، ۲ / ۵۷ ملخصاً)
نماز جنازہ
{1}نیت کرنا (اس طرح کہ ’’ میں نیّت کرتا ہوں اِس جنازہ کی نَماز کی، واسطے اَللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ کے، دعا اِس میّت کے لیے، پیچھے اِس امام کے‘‘)۔
{2} اب ’’ اَللّٰہُ اَکْبَر‘‘ کہتے ہوئے فوراً حسب معمول ناف کے نیچے باندھ لیں اور ثناء(یعنی سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ۔۔ آخر تک) پڑھیں (نمازِ جنازہ کی ثناء میں ’’ وَتعالٰی جَدُّکَ ‘‘ کے بعد ’’ وَ جَلَّ ثَنَاءُکَ وَلَآ اِلٰہَ غَیْرُکَ‘‘ پڑھنا ہے)۔
{3} پھر بغیر ہاتھ اٹھائے ’’اَللّٰہُ اَکْبَر‘‘ کہہ کر دُرُودِ ابراہیم پڑھیں ۔
{4} پھر بغیر ہاتھ اٹھائے ’’اَللّٰہُ اَکْبَر‘‘ کہہ کر نمازِ جنازہ کی دعا پڑھیں (بالغین کے لیے ایک ہی دعا ہے اور نابالغ و نابالغہ کی الگ الگ۔ دعائیں یاد نہ ہوں تو کوئی بھی قرآنی دعا پڑھئے)۔
{5} پھر بغیر ہاتھ اٹھائے ’’اَللّٰہُ اَکْبَر‘‘ کہ کر دونوں ہاتھ لٹکا دیں ۔
{6}پھر دونوں طرف سلام پھیر دیں ۔
محمدیہ مسجد کا کردار
جب مرنے والا اس دارِ فانی سے رخصت ہو جاتا ہے تو اَب لواحقین اور عزیزو اَقارِب پر اس کی تجہیز و تکفین یعنی غسل اور کفن دفن کی ذمہ دار ی آن پڑتی ہے۔ تو اس دکھ کی گھڑی میں محمدیہ اسلامی مرکز و جامع مسجد اپنے پیاروں کو تنہا نہیں چھوڑتی اور تمام تجہیز و تکفین (غسل، کفن ،نماز جنازہ) کی سہولیات فراہم کرتی ہےاور تدفین تک کے تمام معاملات میں لواحقین کی ہر ممکن رہنمائی کرتی ہے۔
مزید یہ کہ محمدیہ مسجد ان تمام پاکستانیوں کو خصوصی خدمات بھی مہیا کرتی ہے جن کے پاس بینیفٹ کارڈ کی رکنیت ہے۔ ان خدمات میں اپنے پیاروں کی تجہیز و تکفین (غسل، کفن ،نماز جنازہ) کے علاوہ جسد خاکی کو پاکستان تک پہنچانے تک کے تمام انتظامات شامل ہیں۔اس کے علاوہ مرحوم کے لواحقین کو نقد رقم کی شکل میں بھی مدد کرتی ہے تاکہ وہ ضروری اخراجات پورے کر سکیں۔ ان خصوصی خدمات سے فائدہ اٹھانے کے لئے ہم تمام پاکستانی کمیونٹی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ بینیفٹ کارڈ کی رکنیت حاصل کریںتاکہ اس مشکل گھڑی میں کسی پریشانی کا سامنہ نہ کرنا پڑے۔یہ بینیفٹ کارڈسہولت کے ساتھ ساتھ صدقہ جاریہ بھی ہے۔
براہ کرم نیچے ممبرشپ فارم ڈاؤن لوڈ کریں اور اسے مکمل کریں۔ یہ مکمل فارم کیش یا بینک ٹرانسفر کی رسید کے ساتھ ممبرشپ کارڈ کے لئے ذاتی طور پر دفتر میں پہنچائیں۔ شکریہ
تجہیز و تکفین ممبران
براہ مہربانی تجہیز و تکفین کیلئے کسی انفارمیشن اور مدد کیلئے مندرجہ ذیل ممبران سے رابطہ کریں۔
براہ کرم اپنا ڈیٹامکمل کریں اور پھر نیچے "میسیج بھیجیں" کے بٹن پر کلک کریں۔
براہ کرم اپنا ڈیٹامکمل کریں اور پھر نیچے "میسیج بھیجیں" کے بٹن پر کلک کریں۔
براہ کرم اپنا ڈیٹامکمل کریں اور پھر نیچے "میسیج بھیجیں" کے بٹن پر کلک کریں۔
برائے رابطہ
محمدیہ اسلامی مرکز و جامع مسجد بریشیا اٹلی
25124 Brescia Italy
+39 388 1181716
+39 030 349687